Marhla e Akhr e Shab | مرحلہ آخرِ شب
مرحلہ آخرِ شب ظلمتِ شب کے سبب ہر اک ندا خامشی کے خوف میں تھی مبتلا نور کی ہلکی خراشیں تھی کہیں سائبانِ خاک پر […]
مرحلہ آخرِ شب ظلمتِ شب کے سبب ہر اک ندا خامشی کے خوف میں تھی مبتلا نور کی ہلکی خراشیں تھی کہیں سائبانِ خاک پر […]
مرحلہ آخرِ شب میدانِ زندگی میں مجھے مات ہو گئی تاریکیوں کی مجھ پہ کہ برسات ہو گئی دھتکارنے لگے مری ناکامیوں پہ سب سب […]
مرحلہ آخرِ شب دن تو دن، رات بھی یادوں نے جگا رکھا ہے میری آنکھوں کا سکوں تُو نے چرا رکھا ہے تُو ہی خود […]
مرحلہ آخرِ شب آخرِ شب عجب اونگھتا سرمئی کاسنی سوز تھا میں ستارے کی مانند ”فٹ پاتھ“ پر جگمگاتا رہا اور کہتا رہا اے خدا! […]
‘مرحلہِ آخرِ شب‘ مرحلہِ آخرِ شب اک شبستاں خواب سے آباد تھا وہ خواب جس میں اک ستارہ ٹوٹتے ہی کائناتی گردشوں کو ہیچ کر […]
مرحلہ آخرِ شب آخِرِ شب گھڑی کی یہ ٹک ایک کمرہ ہے کھڑکی ہے دیوار چھت بادلوں کی گرج بجلیوں کی کڑک آندھیوں سی فضا […]
مرحلہ آخرِ شب کسی پروانے نے شمع سے کہا چپکے سے آخرِ شب ہے اور یہ شخص ابھی جاگتا ہے اس پہ شمع نے کہا سالوں بیتے ہیں یونہی جانے کس زلف کا طول و عرض ناپتا ہے صبح روشن کی شفق دیکھ کے ہنس پڑتا ہے مرحلہ آخرِ شب روتے ہوئے کاٹتا ہے اپنی ہر رات کو معراج کہا کرتا ہے عشق کرتا ہے جو جلتا ہے یہی ضابطہ ہے اپنے سب خواب پروتا ہے کسی کاغذ پر اور حقیقت سے پرے دور کہیں بھاگتا ہے محوِ حیرت ہوں کے اس کا کوئی غم خوار نہیں ہائے یہ شخص جو دنیا میں سخن بانٹتا ہے سیدہ کشف زہرہ
ایم آرساگر گل ہیں کہ جستجوۓ صبا کر چکے ہیں ہمخود کو سپردِ موجِ ہوا کر چکے ہیں ہم جائز ہیں تلخیاتِ زمانہ بروۓ ماکچھ […]
ماجد علیؔ مقتول الفت کی قید میں یہ ادا کر چکے ہیں ہم“سب کچھ نثارِ راہِ وفا کر چکے ہیں ہم” اے پیکرِ جمالِ محبت […]
ثاقب محمود جتنا تھا قرض جاں پہ، ادا کر چکے ہیں ہم“سب کچھ نثارِ راہِ وفا کر چکے ہیں ہم” تا یہ نہ ہو کہ […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes