احمد نصیر، شہرِ اقبال سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ،سادہ لوح ،پُر ذوق طبیعت فنکار ہیں۔
بذاتِ خود اِنکا تصوّر ہے کہ جب خاموشی سے جذبات بھانپ لئے جائیں تو وہ شاعری کا روپ اختیار کر لیتے ہیں۔ اور پھر وہ شاعری الفاظ کی طاقت سے خود اپنا پیغام دلوں تک پہنچا دیتی ہے۔
دل سے جو بات نکلتی ہے، اثر رکھتی ہے
پَر نہیں ، طاقتِ پرواز مگر رکھتی ہے
اِن کے ادبی ذوق میں اہم کردار استاد نصرت فتح علی خان نے ادا کیا ہے۔ استاد کے راگ اور الفاظ ، دونوں ہی کا احمد کی طبیعت پر گہرا اثر ہے۔ استاد نصرت سے ملاقات کے خواہشمند احمد شاعری سے اپنے جذبات بیان کرتے ہیں۔ احمد کی شاعری سادہ مگر دل پذیر ہے۔