Akhri Shamma jala raha hun | آخری شمع جلا رہا ہوں

The Poetic Journal

آخری شمع جلا رہا ہوں

آخری شمع جلا رہا ہوں
خود کو زندہ بچا رہا ہوں

روز لگاتا ہوں ہونٹوں سے سگریٹ
میں کسی لمس کی تاثیر مٹا رہا ہوں

اسکو پسند ہے شاعری بہت
میں اپنی قسمت آزما رہاہوں

رنگ اڑا کہ خوشبوئیں سبھی چھین لی گئیں
اب اکتا کہ میں سبھی تتلیاں اڑا رہا ہوں

ایک تحریر لکھی تھی دل کے دروازے پر
کوئی اب اندر نہ آسکے اس لئے مِٹا رہا ہوں

پوچھتے ہیں وہ کہ میاں  طلحہ  ہیں؟
نہیں وہ مر گئے ہیں تب ہی تو تالا لگا رہا ہوں

حشر میں کیسے دیں گے ثبوت اُمتی ہونے کا
یہ بات سوچ کہ  زمین میں گڑا جا رہا ہوں

مصلے سے آئی آواز، آ  آکہ ہم پر احسان کر
میں نماز پڑھنے جو تاخیر سے جا رہا ہوں

ہوں خوددار،فاقہ کش بھی ہوں،سوشرمندگی سے
خود سمیت  اپنے بچوں کو جلا رہا ہوں

محمد طلحہ علی خان