علی رضا شیخ کا تعلق سندھ کے شہر لاڑکانہ سے ہے۔ علی کا کہنا ہے ” علی رضا شیخ کے نام سے مجھے شناسائی ملی ہے اور “آتش” کے تخلص سے شناسائی کا خواب ہے- سے تعلق رکھتا ہوں۔ آٹھ سال کی عمر سے الفاظوں کو جوڑنا شروع کِیا تھا اور ابھی تک اِس کوشش میں ہوں کہ شاید کبھی کُچھ اچھا لِکھ سکوں- میری چلتی ہوئی ہر اِک سانس، گزرتا ہر اِک لمحہ میری رگوں کو گرمی بخشتا ہے، میرے الفاظ کی شیرینی میں اضافہ کرتا ہے۔ “
اور جب یہ نہیں آتی تو پھر موت آتی ہے
شاعری سانس جیسی ہے شاعروں کے لیے
(علی آتش)
علی کہتے ہیں، میں اپنے الفاظ میں کوئی پیغمبری کا پہلو نہیں رکھتا بلکہ احساسات کو زیرِ قلم لانے کا عادی ہوں۔
.علی آتش کا ہمارے شعرا میں ہونا ہمارے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے
https://instagram.com/alee_aatish?igshid=1q0yn0a2fx9lg