Participant 13 : Muhammad Huzaifa

Iqbal day special competition, selected poems

دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے

دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے
فرصت میں بھی عادتاً یہ نم ہی ہوتی ہے

جہاں نیند میں ہوتا ہے مدہوش اور دور کہیں
اک سوچ ہے رت جگی کہ الفاظ پروتی ہے

دشت درکار ہوتا ہے اسے وگرنہ میرا کمرا
کہ یہ وحشت خوش تو بس یہیں رہتی ہے

کیا بتائیں کہ کیسے گزری ترکِ سخن کے بعد
شب یوں لگے کہ جیسے شبِ فراق ہوتی ہے

شاہیں نہ سن سکے کسی تتلی کی سسکیاں
یہ دیکھتے نہیں کہ روز بلبل چمن میں روتی ہے

غمِ زیست کا مارا، بیٹھ گیا حزیفہؔ پھر سے سوچنے
کیا دشمنی ہے زندگی کی،کیا مجھ سے یہ چاہتی ہے

محمد حذیفہ

218 Comments

Comments are closed.