Participant 12 : Noor-Ul-Hira

Iqbal day special competition, selected poems

دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے

قانوِن حق ہے وہی ملا جو زندگی بوتی ہے
پھر تیری آنکھ وقِت نزع کیوں روتی ہے؟

آمیزشِ سُود نہ ہو ، کہ کل لوٹانا ہے
قرض جان ہے، موت اس کی کٹوتی ہے

دِل سیپارہ دفن کر کشِت ذہن میں کہیں پر
ثمر اُگتے ہیں جب اشکوں کی فراوانی ہوتی ہے

لاکھوں اہلِ نظر رکھتے ہیں دیدہءِ ظاہر لیکن
دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے

نور الحرا

45 Comments

Comments are closed.