اقرار برابر ہیں نہ انکار برابر | Iqrar barabr hain na inkar brabr

Noor Aqsa Imran. The poetic journal Urdu poetry. Famous urdu poetry

اقرار برابر ہیں نہ انکار برابر

اقرار برابر ہیں نہ انکار برابر
میری سبھی باتیں اسے اخبار برابر

یوں دوری اے دنیا تو بجا دوری ہے لیکن
آنا یوں تصور میں ہے دیدار برابر

اپنوں سے لڑائی میں، میں پسپا ہوا خود ہی
گر جیت بھی ہوتی تو مجھے ہار برابر

ہونٹوں پہ ترے چپ کا کبھی قفل نہ ٹوٹے
اظہار کا مطلب ہوا دیوار برابر

موزوں بھی مبارک بھی مراحم بھی مہر بھی
وہ ایک اکیلا ہے مجھے چار برابر

کہنے کو تو الزام لگایا ہے زباں سے
لیکن یہ ضرر کاری ہے تلوار برابر

بے کار کو کیا پیر یا ہفتے کی پڑی ہے
ہر روز گزر جاتا ہے اتوار برابر

اب رشکِ قمر ،روگ ترے بس کا نہیں ہے
اب اور مسیحا ہے، تُو بے کار برابر

جانے تو خدا جانے کسی دل کی گزاری
باقی تو یہ چارہ ہے شبِ تار برابر

ایم آرساگر