kash is jhoot ko sach kr k dikha dy koe | کاش اس جھوٹ کو سچ کر کے دکھا دے کوئی

Ihtesham Talib۔ urdu poetry. The poetic journal.

کاش اس جھوٹ کو سچ کر کے دکھا دے کوئی

کاش اس جھوٹ کو سچ کر کے دکھا دے کوئی
مجھ سے اس شخص کو اک بار ملا دے کوئی

ہجر کی ٹھہری ہوئی رت کو روانی تو ملے
اس کے آنے کی خبر یوں ہی اڑا دے کوئی

اپنی پہچان بھی اب تیرے حوالے سے کروں
ایسا بے خود بھی کسی کو نہ بنا دے کوئی

اپنی جانب پلٹ آنا بھی غنیمت سمجھوں
دشتِ حیرت میں اگر راہ سُجھا دے کوئی

میں زمیں بوس بھی ہو سکتا ہوں اس کے آگے
ہاں اگر خود کو ذرا سا بھی جھکا دے کوئی

مجھ پہ بہتان سرعام لگانے والے
اب یہ لازم ہے کہ تجھ کو بھی سزا دی کوئی

ڈوب کر جی میں کبھی خود سے ملاقات بھی کر
حرفِ معراج کو مفہوم نیا دے کوئی

تیرے احوال سے اب کوئی سروکار نہیں
یہ الگ بات مجھے آکے سنا دے کوئی

تیرا احساس کہ ہے نقش ندامت کی طرح
ہو اگر بس میں اسے دل سے مٹا دے کوئی

مضحکہ لوگ اڑاتے تو ہیں طالب تیرا
اور اخلاص کے بدلے تجھے کیا دے کوئی

احتشام طالب

Comments are closed.