sun rakha hai us ka naam acha hai | سن رکھا ہے اس کا نام اچھا ہے

poetry by muhammad Ali

سن رکھا ہے اس کا نام اچھا ہے

سن رکھا ہے اس کا نام اچھا ہے
میخانہ جیسا بھی ہے جام اچھا ہے

دیکھ کر اسکو تو جا رہا ہے ہر کوئی
لگ جائے گر عاشق کا دام اچھا ہے

آتی ہے یاد اسکی میں کرتا ہوں
کرنے کو تو یہ کام اچھا ہے

کر رہا ہوں انتظار اک مدت سے
مل جائے وہ جو کسی شام اچھا ہے

آخری خواہش باقی ہے اب
لے وہ ہاتھ میرا تھام اچھا ہے

محمد علی