Kuch bay makan nahi tairay makan k siwa|کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سوا
کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سوا کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سواآسماں ہے چارسو مگر صفتِ یزداں کے سوا بہلاتی نہیں […]
کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سوا کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سواآسماں ہے چارسو مگر صفتِ یزداں کے سوا بہلاتی نہیں […]
بھری آنکھوں کا بہنا اچھا ہے یہ میرا ہجر سہنا اچھا ہےبھری آنکھوں کا بہنا اچھا ہے مجھے لگتا نہیں وہ میرا پوچھےاگر پوچھے تو […]
چاہت تم چاہت اولیں تھیں میریاب چاہتیں سب بدل گئی ہیںاب میں نہ میں ہوں، نہ تم رہی تماب عادتیں سب بدل گئی ہیںسو تم […]
مَیں سخاوت میں مار ڈالا گیا مَیں سخاوت میں مار ڈالا گیااپنی غفلت میں مار ڈالا گیا اُس کو الفت تو صرف نام کی تھیمَیں […]
غموں سے بھرے لوگ ہی بیٹھتے ہیں تنہا پاس بلا لو حرج ہی کیا ہے پاس بلانے میںویسے بھی کیا ہی رکھا ہے آنسو بہانے […]
جسے بھولنا تھا اس کو نہ یکسر بھلا سکا مری رسوائی کا قصہ نہ بازاروں میں آسکاجسے بھولنا تھا اس کو نہ یکسر بھلا سکا […]
مُختصر اگر دورِ حیات ہو جائے مُختصر اگر دورِ حیات ہو جائےکتنے غموں سے نجات ہو جائے کون ، کیسے کرے ازالہ اُس کاموت جس […]
آزاد نظم ابھیبند مکانوں کےاندھیر کمروں میںمقید ہے زندگیابھییاس سے لتھڑےمضطر چہروں سےلاپتہ ہر خوشیابھیکہیں در نہیں ہےکہیں سر نہیں ہےکہیں گھر نہیں ہےابھیدورِ ناآشنائی […]
اس کا ہر اشک بیش قیمتی موتی ہے “دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے”اس کا ہر اشک بیش قیمتی موتی ہے اس کی […]
شعر لکھتا ہوں پر لفظوں میں روانی نہیں رہتی شعر لکھتا ہوں پر لفظوں میں روانی نہیں رہتیاس قلم و قرطاس کے چکر میں جوانی […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes