Badel | بادل
بادل باغ میں اک دن میں بیٹھا محوِ فکرِ دوش تھادیدہِ ظاہر میں مَیں مثلِ گیاہ خاموش تھامیں ثبات آموز تھا گلشن سراپا گوش تھاراہِ […]
بادل باغ میں اک دن میں بیٹھا محوِ فکرِ دوش تھادیدہِ ظاہر میں مَیں مثلِ گیاہ خاموش تھامیں ثبات آموز تھا گلشن سراپا گوش تھاراہِ […]
لا غالب الا اللہ گفتارِ توکل را ، لا غالب الا اللہمعراجِ رجا ہے کیا ، لا غالب الا اللہ فرعون ہو کہ قیصر دارا […]
خرد مری کو خدا کرے دل کا ندیم خرد مری کو خدا کرے دل کا ندیمجس کے آگے برہنہ فطرت کی ہو اقلیم افتاد سے […]
فیضِ اقبال درماں نہیں ہے شوق کے خمار کا کچھبرجِ رمزِ قلندر سے استادہِ فکر و ضمیر اس کے فیض سے مقصد و منزل آویزاںاس […]
کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سوا کچھ بے مکاں نہیں تیرے مکاں کے سواآسماں ہے چارسو مگر صفتِ یزداں کے سوا بہلاتی نہیں […]
محکومیِ مسلم اک صدی سے زار و زبوں ہے مومن کا جہاںغلبہِ شر و باطل ہے غرضِ قانونِ جدید یورپ جسے مردہ کہے مردہ ہونہیں […]
قرآن اور شدت پسندی چشمِ نم نے دیکھا ہے نوحہ و ماتم فقطبیزار ہے دہنِ مسلم سے شیرینی و قندی شامی زبوں حال ، شہرِ […]
دیکھنے والی ہے جو آنکھ، کہاں سوتی ہے دیکھنے والی ہے جو آنکھ،کہاں سوتی ہےفردا پہ گنجینہِ اشک کرکے پامال روتی ہے پوچھتے ہیں ہم […]
دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے؟ خواب نظر کبھی وہ اپنے نہیں کھوتی ہےدیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے؟ ہنس ہنس […]
Copyright © 2024 | WordPress Theme by MH Themes