poetrylover
Participant 13 : Noor ul Hira
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” جہان دل میں ایسا قہر برسایا ہے دسمبر میں“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا […]
Participant 12: Areeba Shahid
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” “کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں“وہی جنہیں پشاور نے گنوایا ہے […]
Participant 11 : Muzammal Abbas
“کسی کی یاد نے پھر آستایا ہے دسمبر میں” پھولوں سےکون مہک چرا لایا ہے دسمبر میں“کسی کی یاد نے پھر آستایا ہے دسمبر میں” […]
Participant 10 : Sareer Ali
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” عجب اِک سانحہ سا پیش آیا ہے دسمبر میںکہ اُسنے ہجر کا تحفہ منگایا ہے […]
Participant 9: Ali Aatish
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” موسمِ سرد بھی کیا خوب آیا ہے دسمبر میں“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا […]
Participant 8: Faheem Tariq
“کسی کی یاد نے پھر آستایا ہے دسمبر میں “ دلِ برباد نے ہم کو رلایا ہے دسمبر میں“کسی کی یاد نے پھر آستایا ہے […]
Participant 7: Ayesha Kanwal
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” ہیں پتے خشک، ہوا بھی نم، نہ چہکے بُلبل جو گلشن میں“کسی کی یاد نے […]
Participant 6 : Zuraiz Ahmed
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” تپش آمادہ اشکِ شور آیا ہے دسمبر میںجگر کو میرے کس طور آزمایا ہے دسمبر […]
Participant 5 : Seerat Fatima
“کسی کی یاد نے پھر آ ستایا ہے دسمبر میں” بے رحم ہوا نے فسانہ فردا سنایا ہے دسمبر میں“کسی کی یاد نے پھر آ […]