thepo
hath thamiye ja kr dobty kinaro ka | ہاتھ تھامیے جا کر ڈوبتے کناروں کا
ہاتھ تھامیے جا کر ڈوبتے کناروں کا ،ہاتھ تھامیے جا کر ڈوبتے کناروں کا،ٹوٹتے ستاروں کا زندگی کے ماروں کا ،دو گھڑی کے یارانے دو […]
Participant 18 : Mohammad Umer
دیکھنے والی ہے جو آنکھ کہاں سوتی ہے رازٍ ہستی میں یوں ہر شام قضا ہوتی ہےحالِ مقتل پہ یہاں بادِ صبا روتی ہے بولنے […]