چونتیس سالہ عمر سلیم کا تعلق پاکستان کے شہر کھاریاں سے ہے۔ پیشے کے اعتبار سے وہ ایک الیکٹریکل انجینئر ہیں۔ عمر کا کہنا ہے کہ ” میرا مقصد لوگوں تک یہ پیغام پہنچانا ہے کہ محبت ہو جائے تو پھر بس محبت ہو جاتی ہے، یہ ہجر و وصل کی حد سے پرے کا جذبہ ہے۔ سو محبت سے محبت کرو کیونکہ لوگ تو ایک دن جانے ہی والے ہیں یہ ازل سے طے ہے”۔
عمر کا ہمارے شعراء میں ہونا ہمارے لئے کسی اعزاز سے کم نہیں ہے۔