Iqbal Corner

یا رب! دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے

یا رب! دل مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے ، جو روح کو تڑپا دے

پھر وادی فاراں کے ہر ذرے کو چمکا دے
پھر شوق تماشا دے، پھر ذوق تقاضا دے

محروم تماشا کو پھر دیدئہ بینا دے
دیکھا ہے جو کچھ میں نے اوروں کو بھی دکھلا دے

بھٹکے ہوئے آہو کو پھر سوئے حرم لے چل
اس شہر کے خوگر کو پھر وسعت صحرا دے

پیدا دل ویراں میں پھر شورش محشر کر
اس محمل خالی کو پھر شاہد لیلا دے

اس دور کی ظلمت میں ہر قلب پریشاں کو
وہ داغ محبت دے جو چاند کو شرما دے

رفعت میں مقاصد کو ہمدوش ثریا کر
خودداری ساحل دے، آزادی دریا دے

بے لوث محبت ہو ، بے باک صداقت ہو
سینوں میں اجالا کر، دل صورت مینا دے

احساس عنایت کر آثار مصیبت کا
امروز کی شورش میں اندیشہ فردا دے

میں بلبل نالاں ہوں اک اجڑے گلستاں کا
تاثیر کا سائل ہوں ، محتاج کو داتا دے

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ


Khudi Ka Sirr e Nihan La Ilaha Illa Allah
خودی کا سرِ نہاں   لا الہٰ الا اللہ

خودی کا سرِ نہاں لا الہٰ الا اللہ
خودی ہے تیغِ فساں لا الہٰ الا اللہ

کیا ہے تو نے متاعِ غرور کا سودا
فریبِ سودوزیاں لا الہٰ الا اللہ

یہ مال و دولت دنیا یہ رشتہ و پیوند
بُتانِ وَہم و گماں لا الہٰ الا اللہ

خرد ہوئی ہے زمان و مکاں کی زناری
نہ ہے زماں نہ مکاں لا الہٰ الا اللہ

یہ نغمہ فصلِ گل ولالہ کا نہیں پابند
بہار ہو کہ خزاں لا الہٰ الا اللہ

اگرچہ بُت ہیں جماعت کی آستینوں میں
مجھے ہے حکم اذاں لا الہٰ الا اللہ

ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ