Muhabbat mai Adawet ka fasana |محبت میں عداوت کا فسانہ لکھ دیا میں نے

Urdu poetry, urdu adab. The poetic journal.

محبت میں عداوت کا فسانہ لکھ دیا میں نے

محبت میں عداوت کا فسانہ لکھ دیا میں نے
بشر کو ہی بشر سے اب بیگانہ لکھ دیا میں نے

مجھے پوچھا گیا تھا یہ کہ مطلب کس کو کہتے ہیں
قلم کاغذ اٹھا کر پھر “زمانہ” لکھ دیا میں نے

تفکّر کر کے جب مجھ کو نہ آیا کچھ سمجھ تو پھر
سبب الفت بگڑنے کا “بہانہ” لکھ دیا میں

لگی تھی محفلِ غیبت تو پوچھا کرتے ہو کب کب
بڑے غم سے بڑے دکھ سے “روزانہ” لکھ دیا میں نے

پکڑ کے تیر ہاتھوں میں وہ کہتے ہیں کہاں پھینکوں
کلیجہ، دل، جگر، جاں کو نشانہ لکھ دیا میں نے

کہا کہ آزمائش ہے محبت میں تو ایسا کیوں؟
تعلق کو نبھانے کا پیمانہ لکھ دیا میں نے

مرے اس گلشنِ دل میں بھی کوئی گل نہ کھل پایا
اسے صحرا، بیاباں، بَن، ویرانہ لکھ دیا میں نے

اگر اک لفظ میں عاشق کو لکھنا ہو تو کیا کیجیے؟
بنا سوچے، بنا سمجھے “دیوانہ” لکھ دیا میں نے

پاکیزہ عقیل

2 Comments

Comments are closed.