ada gazb tyry nqsh o nigar o nain rkhty hain | ادا غضب تیرے نقش و نگار و نین رکھتے ہیں

Qasim ALi Mehdi. The poetic journal. urdu poetry.

ادا غضب تیرے نقش و نگار و نین رکھتے ہیں

ادا غضب تیرے نقش و نگار و نین رکھتے ہیں
ہمیں سونے نہیں دیتے بے چین رکھتے ہیں

سکوں وہ لے میرا انتہا میں لوں اسکی
محبّت سے اس طرح ہم لین دین رکھتے ہیں

لکھتے ہیں جب کبھی مضمونِ حسن و ادا
اپنے محبوب کو سبھی اولین رکھتے ہیں

بدلے میں ہمیں یہ چاہے ملے یا نہیں
محبّت بانٹنے کو ہم فرضِ عین رکھتے ہیں

اکثر حسین لوگ مثلِ چاند چہرے پر
بد مزاجی کا داغ و گرہن رکھتے ہیں

کسی شام کہیں ساحل پر مل کر ہم تم
آتشِ عشق لہروں کے مابین رکھتے ہیں

جو پل تیری قربت پر ہوتے ہیں مبنی
ہوش و حواس وہ ہمارے بین رکھتے ہیں

نمائشی اس دنیا سے ہماری نہیں جمتی
مسافرؔ سادہ ہم اپنا رہن سہن رکھتے ہیں

حسان احمد خان