Ghum e dowran kasaiy mai hai|غمِ دوراں کاسے میں ہے اور کچھ ملال بھی

urdu poetry. the poetic journal.

غمِ دوراں کاسے میں ہے اور کچھ ملال بھی

غمِ دوراں کاسے میں ہے اور کچھ ملال بھی
ستم یہ کہ پوچھا ہے تو نے اب کہ حال بھی

وہ بھی ہم سی زیستِ ستمگر کی ماری اب
خیالِ رفیق کھو چکی اور جمال بھی

ہے وحشت کی رات اور لیے بیٹھے ہیں کتب
عجب کرگیا ہے حال، ہجر و وصال بھی

زمیں زاد بھول بیٹھیں عجلت میں یہ جِسے
گنوا دیتا ہے وہ شخص خواب و خیال بھی

کسی روز آبھٹکے خوشی کوئی میرے در
کہ دیکھیں حیاتِ غم میں کوئی کمال بھی

محمد حزیفہ