Pehkay pehel ahsaas ki suli pr cherhaya gya mai| پہلے پہل احساس کی سولی پہ چڑھایا گیا میں

The poetic journal.urdu poetry. sad poetry. urdu poetry.

پہلے پہل احساس کی سولی پہ چڑھایا گیا میں

پہلے پہل احساس کی سولی پہ چڑھایا گیا میں
“پھر شہر تہمت کی سبھی گلیوں میں پھرایا گیا میں”

آج تنہا ہوں تو یہ راز ہوا ہے افشاں
کیوں وقتِ عروج کاندھوں پہ اٹھایا گیا میں

فقط اک غلطی سرزد ہوئی تھی لیکن
سبھی کے سامنے گناہگار بتایا گیا میں

پہلے احباب کو مرا جرم سمجھایا گیا میاں
اور پھر صلیبِ اذیت پہ لٹکایا گیا میں

میری نادانی کو فریب بتا کر جاناں
دانستہ، تیری نظروں میں گرایا گیا میں

سبھی کے دلوں کی دھڑکن بنایا گیا مجھے
اور پھر ایک شخص کی یاد میں تڑپایا گیا میں

کیونکر دشتِ اذیت سے میں نکل آؤں جاناں
بے وجہ سرے بازار بے کردار بتایا گیا میں

ابھی تک اسی سوچ میں گم ہوں طالب
کیوں چند روز کے لیے لاہور میں لایا گیا میں

احتشام طالب