بیتی ہے جو اُسکا یقیں دلاؤں کیسے
بیتی ہے جو اُسکا یقیں دلاؤں کیسے
اب پاس میرے کوئی دلائل بھی نہیں
چلو مانا سب بیکار تھیں وہ حسرتیں
مگر یہ دل حقیقت کا قائل بھی نہیں
کیا ماجرا ہے نہ جانے جو زخمی ہے دِل
ظاہراً تو کہیں سے گھائل بھی نہیں
ہر وفا کے بدلے جو ملی ہے رسوائی
کسی سازش میں تو مائل بھی نہیں
اُس رب سے تو مانگ لے بن سوچے
سوال نہ اٹھا کہ میں سائل بھی نہیں
Zabrdast… keep it up ☺