ik andhyra sa meri zaat py chaya hua hai | اک اندھیرا سا میری ذات پہ چھایا ہوا ہے

English. Ibtsam khan. poetry. urdu ghazal. dhukhi shaeyri. sad poetry. urdu poetry.طائرِ عشق کی فریاد ہوئے جاتے ہیں Tayer e Ishq ki feryad hoye jatay hain.

اک اندھیرا سا میری ذات پہ چھایا ہوا ہے

اک اندھیرا سا میری ذات پہ چھایا ہوا ہے
کئی دہائیوں سے تیرے غم نے ستایا ہوا ہے

یہ مسئلہ بھی ہے در پیش,تمھارے بعد ہمیں
لوگ کہتے ہیں پری زاد کا ٹھکرایا ہوا ہے

زخم پھر ہونے لگے تازہ پرانے والے
مجھکو لگتا ہے وہ شہر میں آیا ہوا ہے

جو گیا،سو گیا ،چھوڑ دے اب اس کا خیال
تو نے اس شخص کو مسئلہ ہی بنایا ہوا ہے

وہ شخص ہاتھ ملانے کے بھی نہیں قابل
تو نے بے وجہ اسے دل میں بسایا ہوا ہے

ہجر بہتا ہے لہو بن کہ رگوں میں طارق
ہم نے اس دل کو محبت میں لگایا ہوا ہے

فہیم طارق

2 Comments

Comments are closed.