Ishq mai hum zaleel ho gaye hain|عشق میں ہم ذلیل ہو گئے ہیں

The poetic journal. urdu poetry.

عشق میں ہم ذلیل ہو گئے ہیں

عشق میں ہم ذلیل ہو گئے ہیں
اب تو غم بھی قلیل ہو گئے ہیں
ان کے مطلب ختم جو ہو چکے ہیں
رستے چھوٹے طویل ہو گئے ہیں

جس نے بھی دعویٰ کیا خدائی کا، وہ
بت عبر کی دلیل ہو گئے ہیں
سارا کیا دھرا پیسوں کا ہی تو ہے
میرے دشمن وکیل ہو گئے ہیں

یہ نمائش ہے یا دکھاوا ترا
اک وبا سے علیل ہو گئے ہیں
پہلے سے بھی زیادہ آئے حیا
پردے میں اور شکیل ہو گئے ہیں

ناچنے والے والیاں سبھی اب
توبہ توبہ جلیل ہو گئے ہیں
باپ سے لہجہ بدل سا ہے گیا
لڑکے جو خود کفیل ہو گئے ہیں

بے ہنر لوگوں کا ہے چرچا یہاں
سچے شاعر خلیل ہو گئے ہیں
آپ داڑھی یہ رکھ کے کالی عمرٓ
پہلے سے بھی جمیل ہو گئے ہیں

عمر خان عمرؔ

1 Comment

Comments are closed.