sisly jo khtm ho rahy hain | سلسلے جو ختم ہو رہے ہیں

the poetic journal. urdu poetry. urdu ghazal.

سلسلے جو ختم ہو رہے ہیں

سلسلے جو ختم ہو رہے ہیں
دل میں کتنے زخم ہو رہے ہیں


ملی ہے بصارت تو دیکھ بھی لیجئے
آپ کے بغیر کتنے برہم ہورہے ہیں


ضروری ہے ڈھرکنوں کیلئے نہ سانسوں کی طرح
بتایئے حضور پھر کیوں بے رحم ہو رہے ہیں


پرواہ تو نہ تھی زمانے میں لوگوں کی
اب رقیبوں کے مشورے بھی اہم ہو ریے ہیں


ہر کشش کو یہ محبت کا نام دے دیتے ہیں
نہ جانے لوگوں کو کیسے کیسے وہم ہو رہے ہیں

عمارہ شوکت

2 Comments

Comments are closed.