To kia hasil| تو کیا حاصل

The poetic journal urdu poetry. urdu ghazal. dhukhi shaeyri. sad poetry. urdu poetry.

تو کیا حاصل

بِھگو کر اپنے تکیے کو وہ سوتی ہے تو کیا حاصل
ہمارے خواب آنکھوں میں سنجوتی ہے تو کیا حاصل

ہمیں ٹھکرا کہ خود بھی چوٹ کھائی ہے زمانے کی
کسی انجان وحشت میں جو ہوتی ہے تو کیا حاصل

میرا دامن چھڑایا تھا بس اک معمولی جھگڑے پر
مگر اب اپنے آنچل کو بھگوتی ہے تو کیا حاصل

آشوبِ چشم کا اکثر بہانہ سا بنا کر وہ
ہماری یاد میں دن رات روتی ہے تو کیا حاصل

ہمارے دل کو دے کر ، ہجر کا صدمہ اگر اب وہ
ہمارا درد سانسوں میں پروتی ہے تو کیا حاصل

یہ ہمدردی تو اپنی پاس اپنے رکھ،جزاک اللہ
ہماری اب تجھےگر فکِر ہوتی ہے تو کیا حاصل

تمھیں طارقؔ نے چاہا تھا خدا سے ایک درجہ کم
کیے پر اب ندامت اپنے ہوتی ہے تو کیا حاصل

فہیم طارقؔ