اشک ابل گر جائیں گے
اشک ابل گر جائیں گے
دریا تر کر جائیں گے
کچھ دن اور جیتے رہے
جیتے جی مر جائیں گے
ابر پیہم برسے جا
سب کے جی بھر جائیں گے
خم نکل جاۓ اگر
زلف سر کر جائیں گے
آنے والے وقت سے
وقت ہی پر جائیں گے
عاشقوں کے سر بہ خود
سوۓ خنجر جائیں گے
لوگ جتنا بھی جی لیں
آخر مر جائیں گے
ضوریز احمد